ہاں! تم کرسکتے ہو
Han Tum Kar Sakty Ho
ہم میں سے کون ہے جو زندگی کو با مقصد گزارنے کے حق میں نہیں ۔ جس سے پوچھئے وہ یہی کہے گا کہ زندگی کو چند اصولوں کے تحت ہی بہتر طو ر پر گزارا جا سکتا ہے ۔ مگر پھر کیا سبب ہے کہ لوگ زندگی بھر اپنی ہی بات پر عمل کرنے سے گریز کرتے رہتے ہیں۔ یہ کتاب بنیادی طور پر ان لوگوں کے لئے لکھی گئی ہے جو زندگی کو بہتر انداز سے بسر کرنے پر زیادہ توجہ نہیں دیتے۔ ایسے لوگوں کی زندگی میں سب کچھ میکا نیکی انداز سے ہو رہا ہے۔ ایسے لوگ اپنے بیشتر معاملات کو جوں کا توں قبول کر تے ہیں اور کسی تبدیلی کے خواہش مند دکھائی نہیں دیتے۔ ان کے نزدیک زندگی کوئی ایسا معاملہ نہیں جس کے بارے میں سنجیدہ ہو کر سو جا جائے۔ (ہاں تم کر سکتے ہو!)ایک سادہ اور عام فہم کتاب ہے۔ اس میں زندگی کو بہتر سے بہتر بنانے کے شاندار اور قابل عمل طریقے بتائے گئے ہیں۔ زندگی صرف اسی صورت بدلتی ہے جب آپ خود کوبدلیں۔ اس کتاب کی خو بی یہ ہے کہ اس میں شامل اصولوں کو آپ اپنی روز مرہ زندگی میں شامل کر سکتے ہیں۔ چاہے آپ نے کہیں تقریر کر نی ہے، اپنی پو شیدہ صلاحیتوں کو تلاش کر نا ہے، اپنے کام میں بہتری لانی ہے ۔یہ کتاب آپ کے لئے بے حد مدد گار ہے ۔ اس میں ذاتی نشو و نما کے 125سے زیادہ اہداف ہیں۔ یہ آپ کی ذاتی اور پر وفیشنل زندگی کو بہت بہتر بنانے میں مدد دے گی۔
ہاں تم کر سکتے ہو لکھنے کا مقصد ایک ایسی اہم کتاب تخلیق کرنا تھا جو کبھی بھی آپ کی ملکیت رہی ہو۔آپ اس کتاب سے زندگی کے تمام مراحل جیسے غورو فکر، کچھ کرنے، بولنے، سننے، منصو بہ بندی ، انتظام و انصرام، رہنمائی، کام، بچوں کی تعلیم و تربیت محبت، خدمت کرنے ،غرض اس سے بھی بڑھ کر استفا دہ کر سکتے ہیں۔ اس کتاب کے ثابت شدہ مشورے آپ کو ذاتی اور پیشہ وارانہ زندگی دونوں میں مدد دیں گے۔ اس کتاب میں 125 مشورے ہر ایک الگ الگ صفحہ پر دیے گئے ہیں۔ان میں سے ہر ایک کا عنوان ایک مقصد یا ہدف ہے (مثال کے طور پر’’اپنی ملازمت کا تحفظ بڑھائیں۔‘‘)وغیرہ۔
جس کے بعد اس مقصد کی اہمیت کے بارے میں تفصیل دی گئی ہے۔ ہر مشورہ کے ذیل میں چھ سے پندرہ کے درمیان سرگر میاں دی گئی ہیں۔ جو بیان کردہ مقصد حاصل کرنے میں معاون ثابت ہوں گی۔
مشوروں کا آغاز ایک یاد گاری قول سے کیا گیا ہے۔ بہت سے اقوال معروف شخصیات کے ہیں۔ ان میں سے بعض زما نہ قدیم کی شخصیات ہیں اور بہت سی شخصیات آج بھی ہمارے درمیان موجود ہیں۔ بعض اقوال بہت بزلہ سنج اور بعض بہت ہی سنجیدہ ہیں۔ کچھ تو آپ فوراً سمجھ جا تے ہیں۔ اور کچھ کو سمجھنے کے لیے غورو فکر درکار ہے۔ سب اقوال ہمارے ذہن کو ایسا بناتے ہیں۔ جو ہمیں اس کتاب سے فائدہ اٹھانے میں مدد دیتا ہے۔
ہاں تم کر سکتے ہولکھنے کی تیار ی میں کئی چیزوں نے کردار ادا کیا۔ ہماری رسمی تعلیم، مطا لعہ ،تدریس اور کنسلٹنگ نے وہ کردار ادا کیا جس کی آپ تو قع کر تے ہیں۔ ہم توقع کر تے ہیں کہ اس کتاب میں فائدہ حاصل کرنے کا جو سب سے اہم ذریعہ ہے وہ زندگی بذات خود ہے۔ ہم نے گھر اور کام میں غلطیاں کرتے اور کا میابی کو دیکھتے ایک لمبا عرصہ گزارا ہے اور دوسروں کو بھی بالکل ایسا ہی کرتے دیکھا ہے۔ یہ تجربہ ہی اس کتاب کے لئے ہماری بنیادی تحقیق رہی ہے۔
:کتاب سے کیسے فائدہ اٹھائیں
بیشتر کتب کا مقصد اِن کا مطا لعہ ہوتا ہے، جبکہ “ہاں ! تم کر سکتے ہو” اس لیے تحریر کی گئی کہ نہ صرف اسے پڑھا جائے بلکہ اس سے فائدہ اٹھا یا جائے۔ ہم تو قع کر تے ہیں کہ یہ مشورے اتنے اہم ضرور ہوں گے کہ آپ اس کتاب کو الماری میں سجانے سے قبل اس پر ایک بار نظر ضرور ڈالیں گے۔ ہم یہ بھی تو قع کرتے ہیں کہ آپ پوری زندگی بہتر نتائج حاصل کرنے کیلئے ان مشوروں پر بار بار عمل کریں گے۔ اس ضمن میں ہم چار تجا ویز پیش کرتے ہیں۔
پہلی : کتاب کے مطا لعہ سے لطف اندوز ہوں
اعلیٰ اقوال پڑھتے ہوئے لطف اندوز ہوں۔ یو ںہی سر سری ورق گر دانی کریں ان مشوروں کو تلاش کریں جن پر آپ فوری عمل کر سکتے ہیں۔اگر آپ کتاب پہلے آخری صفحہ تک پڑھنے کے شوقین ہیں تو پوری کتاب پڑھیں۔ اپنے دوستوں، ساتھیوں اور پیاروں کو بھی اس میں شریک کریں۔
دوسری: وہ مشورہ تلاش کریں جس کی آپ کو ضرورت ہے
فہرست مضامین میں مشوروں کو دیکھیں جو صلاحیت بڑھانے کے لئے آپ کے نز دیک انتہائی اہمیت کے حامل ہوں۔ ان کو نمایاں کریں ،اور ان پرتو جہ مر کوز کردیں۔ پھر اس میں جو مشورہ دیا گیا ہے اس کو کریدیں۔ تین یا چار تجا ویز جو آپ کو بہت زیادہ سمجھ میں آتی ہیں ان کا مطا لعہ کرتے ہوئے ساتھ والی صفحے کی خالی اور ان جگہ پر نوٹس لکھیں کو ئی ایسی خاص بات تحریر کریں جو اس وقت مدد گار ہو جب ان تجا ویز پر عمل شروع کریں۔
تیسری: تر جیحات طے کریں
فہر ست مضا مین میں دیے گئے مشوروں کی انتہائی ضروری سے کم ترین ضروری‘ اور فو ری اورکم فوری کی درجہ بندی کریں۔ اس مشورہ کی نشاندہی کریں جس پر آپ سب سے پہلے عمل کریں گے۔
چوتھی: عمل شروع کریں۔
ہر مشورے پر ایک ماہ کے لیے کام کر نے کی منصو بہ بندی کریں جو مشورہ سب سے زیادہ مقدم رکھا ہے اس پر صفحے کے سب سے اوپر آغاز کرنے کی تاریخ درج کریں۔ اپنے اپوائنمنٹ کلینڈر میں اس کی تاریخ اختتام درج کریں ۔اب آپ نے ’’ہاں! آپ کر سکتے ہیں‘‘ سے اپنا پہلا ذاتی ترقی کا ہدف مقرر کر دیا ہے۔ اب مشورے پر عمل کرنا شروع کریں۔ اس تجو یز سے شروع کریں جسے آپ بہترین تصور کرتے ہیں پھر باقی فہرست پر عمل کریں۔ جب ایک ماہ گزر جائے اور پیش رفت کر چکیں تو دوسرے مشورے پر کام شروع کریں،اس عمل کو اس وقت تک جا ری رکھیں جب تک ان تمام مشوروں پر عمل نہ کر لیں جو آپ کے لئے اہمیت کے حامل ہیں۔ ہر چھ ماہ بعد یا اس کے قریب اپنی کا میابیوں کا جا ئزہ لیں اور ان کے نتائج دیکھ کر خوش ہوں یہ کتاب آپ کی کامیابی اور خوشی ہی کے لیے تخلیق ہوئی ہے۔
کچھ مصنفین کے بارے میں :
جیسا کہ کتاب کے ٹائٹل سے ظاہر ہے اس کتاب کو دو مصنفوں نے مل کر لکھا ہے ان میں پہلے ’’سیم ڈیپ ‘‘بیس سال تک کالج میں پڑھاتے رہے ہیں۔ اس کے بعد وہ پٹسبرگ یونیورسٹی کے کمیونیکیشنز ڈپارٹمنٹ سے منسلک تھے جہاں وہ ایڈمنسٹریٹر بھی تھے۔ 1986 میں انہوں نے درس و تدریس کو چھوڑ کر اپنے کنسلٹنگ کے جز وقتی کام کو کل وقتی پیشہ کے طور پر اپنا لیا۔ اب وہ مختلف اداروں کے منتظمین کی کمیونیکیشنز، لیڈرشپ اور انٹرپرسنل(افراد کے درمیان باہمی معاملات) کی صلاحیتیوں میں اضافہ کرنے میں ان کی معاونت کرتے ہیں۔
دوسرے لائل سسمین لیوئزویل یونیورسٹی کنٹککی کے بزنس سکول میں مینجمنٹ کے پروفیسررہے ہیں۔ اس سے قبل وہ مشی گن یونیورسٹی اور پٹسبرگ یونیورسٹی سے وابستہ تھے۔ انہوں نے پرڈیو یونیورسٹی سے کمیونیکیشنز اور انڈسٹریل ریلیشنز میں ڈاکڑیٹ کیا ہے ۔ وہ بہت سے ریاستی اور قومی بینکنگ سکولوں کے شعبہ تدریس میں بھی پڑھاتے ہیں۔ امریکا اور کینیڈا کے متعدد ریڈیو اور ٹی وی پروگراموں میں ان کے انٹرویو نشر ہو چکے ہیں۔ چار اخبارات نے مینجمنٹ کے بارے میں ان کے کالم شائع کیے ہیں۔
There are no reviews yet.